Hasan Sardar In Hokey سینٹر فارورڈ حسن سردارکاکھیل


  سینٹر فارورڈ حسن سردار

ا پاکستان کے حسن سردارا ولمپین اوربھارتی ہاکی ٹیم کے اہم کھلاڑی  مکیش کمار  کے ساتھ ہاکی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے   
Olympian Mukesh Kumar discusses the finer points
of the game with Pakistan's Hassan Sardar


ہاکی کے میدان کے صف اول کے کھلاڑی حسن سردار  22اکتوبر 1957 کو کراچی میں پیدا ہوئے حسن سردار پاکستان کے مایہ ناز  کھلاڑی جنہوں نے بین القوامی ہاکی میں پاکستان کا نام روش کیا


 ہاکی میں سینٹر فارورڈ کی پوزیشن پر کھیلنے والے حسن سردار  جنہوں نے اپنے اس سات سالہ دور میں 150 ۔کے قریب گول کیئے
اس قدر کم مدت ہاکی کھلنے کے باوجود اسی قدر عالمی شہرت کے حامل حسن سردار کے کھیل کا ایک انداز کچھ یوں بھی تھا۔۔۔۔۔۔۔

۔


  کہ ہر طرف بیچینی پھیلی ہوئی تھی مگر اس کے ساتھ ہی ساتھ مسرت ان کے چہرے سے گویا پھوٹی پڑ رہی تھی کیونکہ وہ اس یقین اور ادراک کے ساتھ میدان میں آئے تھے کہ اب اپنے دیرینہ حریف کو اپنےگھر کے میدان میں بد ترین شکست سے دوچار ہوتے ہوئے دیکھیں گے تو کس قدر مزا آئے گا ایک جانب تو یہ تصوراتی کیفیات تھیں دوسری جانب مقابلے کو دیکھنے والے شائیقین نے اسی کیفیت کے ساتھ ہاکی اسٹیڈیم کے تما م ہی ٹکٹ  خرید لیئے تھے تل دھرنے کی جگہ باقی نہ تھی میدان جے ہند اور ہم جیتیں گے کہ نعروں سے گونج رہا تھا 
اسی دوران  کھیل شروع کیئے جانے کی سیٹی بجائی گئی تماشائیوں کی تالیوں کی گونج سے کھلاڑیوں کے جسم میں توانائی کا درجہ بلند ہو تا ہے 
یہ کھیل تھا ہاکی اور اسٹیڈیم تھا بھارتی دارلحکومت کا نیشنل اسٹیڈیم
  تاریخ تھی یکم دسمبر 1982 اور مقابلہ تھا پاکستان اور بھارت کے درمیا ن اس کھیل کی مہمان خصوصی تھیں بھارت کی اس وقت کی وزیر آعظم اندرا گاندھی  جیسا کہ پاک بھارت کھیلوں کی روایات ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان  کسی بھی طرح کے مقابلے میں پاکستان اور بھارت کے عوا م بے انتہا پرجوش ہو جاتے ہیں وہی اس وقت بھی ہو رہا تھا اس وقت صورتحال اس طرح کی تھی  کہ تمام بھارت پاکستان کے ان 11 عدد  ہاکی کے کھلاڑیوں کو فتح کرنے کی بھر پور کوشش میں مصروف تھے  جے ہند کا نعرہ بلند کرتے ہوئے بھارتی عوام یہ سمجھ رہے تھے کہ اب تو ڈھاکہ فتح کرنے کے بعد  دہلی کے نیشنل اسٹیڈیم میں دوبارہ ڈھاکہ فتح کریں گے اسی دوران بھارتی ٹیم نے پاکستان کے خلاف ایک گول کرلیا بس پھر کیا تھا دہلی کا نیشنل اسٹیڈیم  جے جے کار سے گونج اٹھاجے ہند کے نعرے جہاں ایک جانب گونج رہے تھے وہیں پاکستانی کھلاریوں کی حوصلہ شکنی کی بھی کوشش کی جارہی تھی مگر پھر اچانک ہوا کچھ یوں کے پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے ہاکی کے کھیل کا مطاہرہ شروع ہوا سمیع اللہ کے جوان بھارت گول پر ٹوٹ پڑے حنیف خان،کلیم اللہ ،اور منظور جونیر کے درمیان ایک ایسا جوان جسے ان کھیلوں کے لیئے ان فٹ قرار دیا گیا تھا وہ بھی اب ان کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر  بھارتی ہاکی  کی دفاعی لائین کو بری طرح چیرنے لگے ایک کے بعد ایک گول بھارت کے خلاف کیا جانے لگا بھارتی گول کیپر نیگی حواس باختہ ہوگیا  ابھی گولوں کا سلسلہ جاری ہے پھر تیسرا گول بھی بھارتی ٹیم کے خلاف کردیا جاتا ہے تو دہلی کے نیشنل اسٹیڈیم میں سناٹا طاری ہوگیا وہ اسٹیڈیم جو کچھ ہی دیر قبل جے ہند کے نعروں سے گونج رہا تھا وہاں اب سناٹا طاری ہوگیا تھا  مگر اب پاکستانی تیم کے نوجوان کھلاڑی  پہلے اس جے جے کار اور اب اس سناٹے سے بے پرواہ  اپنے کھیل میں مصروف تھے بھارتی عوام اس لمحے کو کوس رہے تھے جب انہوں نے نیشنل اسٹیڈیم میں آنے اور پاک بھارت ہاکی میچ دیکھنے کا فیصلہ کیا تھااب پاکستانی ٹیم کے سینٹر فارورڈ  نے مزید کارکردگی کا مظاہرہ کیا اب بھارت کے خلاف چوتھا گول کردیا گیا اس کے بعد پانچواں گول کردیا گیا جس کے بعد تو ہوا یوں کے بھارتی ٹیلی ویژن دور درشن کے کیمرے  اپنی مہمان وزیر اعظم اندرا گاندھی کو ڈھونڈنے سے قاصر رہ گئے
پاکستان کے یہ مایہ ناز کھلاڑی اور ہاکی ٹیم کے سینٹر فارورڈ حسن سردار
تھے       

 

 

In the 1982 Asian Games in New Delhi, he helped crush India with a hat-trick as Pakistan triumphed 7-1. He was instrumental in leading Pakistan to a gold medal at the 1984 Olympics in Los Angeles. He later managed the Pakistani Hockey Team. Currently he is the Chief Selector of Pakistan hockey team